گفتگو کے آداب
۱ہمیشہ سچ بولئے …چاہے کیسا ہی عظیم نقصان ہو ۔
۲ضرورت کے وقت بات کیجئے اور جب بھی بات کیجئے ، کام کی بات کیجئے …آدمی جو بھی بات منہ سے نکالتاہے ، خداکا فرشتہ اُسے فوراً نوٹ کرلیتاہے ۔
۳جب بات کیجئے ،نرمی کے ساتھ کیجئے ۔مسکراتے ہوئے میٹھے لہجے میں کیجئے ۔
۴کبھی کسی بُری بات سے زبان گندی نہ کیجئے،دوسروں کی بُرائی نہ کیجئے …نقلیں نہ اُتارئے۔کسی کی ہنسی نہ اُڑائیے۔ اپنی بڑائی نہ جتائیے…کٹ حجتی نہ کیجئے …فقرے نہ کسئے …بات بات پر قسم نہ کھائیے
۵ہمیشہ انصاف کی بات کیجئے چاہے اس میں اپنا یا کسی اور رشتے دار کا نقصان ہی کیو ں نہ ہو ۔
۶جاہل باتوں میں اُلجھاناچاہیں تو مناسب انداز میں سلام کرکے وہاں سے رُخصت ہوجائیے ۔فضول باتیں کرنے والے اوربکواس میں مبتلا رہنے والے لوگ اُمت کے بدترین لوگ ہیں ۔
۷ہمیشہ مختصر اور مطلب کی بات کیجئے ۔
۸کبھی دین کی کوئی بات سمجھانی ہوتو تقریر کے ذریعے دین کے کچھ احکام اور مسائل ذہن نشین کرانے ہوں تو نہایت سادہ انداز میں سوز کے ساتھ اپنی بات کی وضاحت کیجئے ۔تقریر کے ذریعے شہرت چاہنا،اپنی چرب زبانی سے لوگوں کو مرعوب کرنا،لوگوں کو اپنا گرویدہ بنانا، فخر وغرور کرنا یا محض دل لگی اور تفریح کے لئے تقریریں کرنا وہ بدترین عادت ہے جس سے دل سیاہ ہوجاتاہے ۔
۹کبھی خوشامد اورچاپلوسی کی باتیں نہ کیجئے…۔
۱۰دوآدمی بات کررہے ہوں تو اجازت لئے بغیر دخل نہ دیجئے اور نہ کبھی کسی کی بات کاٹ کر بولنے کی کوشش کیجئے ۔
۱۱کوئی کچھ پوچھے تو پہلے غورسے اُس کا سوال سن لیجئے ۔ جلدی او رتیزی نہ کیجئے ۔ بغیر سوچے الل ٹپ جواب دینا بڑی نادانی ہے ۔
۱۲جس سے بھی بات کریں ،اس کی عمر ،مرتبے اور اُس سے اپنے تعلق کا لحاظ رکھتے ہوئے بات کیجئے ۔ ماں ،باپ ، استاد اوردوسرے بڑوں سے دوستوں کی طرح گفتگو نہ کیجئے۔
۱۳گفتگو کرتے وقت کسی کی طرف اشارہ نہ کیجئے کہ دوسرے کو بدگمانی ہو۔
۱۴دوسروں کی زیادہ سنئے اور خود سے کم باتیں کیجئے اور جوبات راز کی ہو ، وہ کسی سے بھی بیان نہ کیجئے ۔ اپنا راز دوسروں کو بتاکر اس سے حفاظت کی امید رکھنا سراسر نادانی ہے ۔
ان سب نکات میں اسلامی واخلاقی شعائر کا جوہر ہے۔ کیا حرج ہے اگر ان کواپنے لئے چراغِ راہ بنایا جائے۔مجھے سب سے بڑا افسوس یہ ہے کہ ان شعائر کی قدر غیر اسلامی دنیا میں تو کی جاتی ہے لیکن اسلامی دنیا میں ان کو گھسی پٹی اور فرسودہ روایات کا نام دیا جاتاہے اور ’’قدامت پسندی ‘‘ کابھی ۔ پھر قدامت پسندی اُن کے لئے فخر وانبساط کے بجائے باعث ِ ننگ وعار بن جاتی ہے
Mashallah, buhat khob
ReplyDeletemuhammad faisal
agar hum in aadab per amal karain to aik misaali maashara qaim kar saktai hain.( please mulaqaat k aadaab bhi laga dain).
ReplyDeletethanks
muhammad faisal