حسد اور اس کے نقصانات
پیارے بچو! آیئے حسد اور اس کے نقصانات کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔ حسد سے مراد یہ ہے کہ انسان دوسرے انسان کو نعمت و راحت میں دیکھ کر یہ تمنا کرے کہ یہ نعمتاس سے چھن جائے اور مجھے مل جائے ، ایسا سوچنا حرام اورقابل نفرت خصلت ہے۔ قرآن مجید میں ارشادِ ربانی ہے:
پیارے بچو! آیئے حسد اور اس کے نقصانات کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔ حسد سے مراد یہ ہے کہ انسان دوسرے انسان کو نعمت و راحت میں دیکھ کر یہ تمنا کرے کہ یہ نعمتاس سے چھن جائے اور مجھے مل جائے ، ایسا سوچنا حرام اورقابل نفرت خصلت ہے۔ قرآن مجید میں ارشادِ ربانی ہے:
سورہ النساء آیت نمبر:54 "کیا یہ لوگوں سے حسد کرتے ہیں اس فضل پر جو اللہ تعالیٰ نے انہیں عطا کیا ہے۔۔ "
"حسد کے لفظی معنی جلنا ، کڑھنا اور کسی کی خوشی اور راحت پر دل گھٹن محسوس کرنا کے ہیں۔ حسد کرنے والے کو حاسد کہا جاتا ہے۔"
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حسد کرنے سے منع فرمایا ہے ،
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے حسد کرنے سے منع فرمایا ہے ،
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "حسد سے بچو کیوں کہ حسد نیکوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جس طرح آگ لکڑیوں کو کھاجاتی ہے۔"
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تمام انسانوں کے لیے قابل تقلید نمونہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی دوسروں کے پاس مال و دولت کو دیکھ کر ان سے حسد نہیں کیا۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تمام انسانوں کے لیے قابل تقلید نمونہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی دوسروں کے پاس مال و دولت کو دیکھ کر ان سے حسد نہیں کیا۔ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
مال و دولت کو آزمائش سمجھ کر مال کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے تھے اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ بھی ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرتے تھے اور ان میں ایک دوسرے کے لیے حسد کا کوئی جذبہ نہ ہوتا تھا۔
حسد کے ہم معنی ایک اور لفظ استعمال ہوتا ہے اور وہ ہے غبتہ جس کو آسان الفاظ میں رشک بھی کہتے ہیں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک انسان دوسرے انسان کو نعمت و راحت میں دیکھ کر اس سے جلنے کے بجائےاس کی مزید ترقی کی دعا کرے اور ساتھ ساتھ اپنے لیے بھی اللہ تعالی سے دعا کرے کہ رب تعالی مجھے بھی ایسی نعمت و راحت اور انعام عطا ء فرما تاکہ میں بھی تیرا شکر گزار بندہ بن سکوں ۔
ایک سچے مسلمان کے اندر بھی یہی جذبہ ہونا چاہیے کہ وہ تمام مسلمانوں کی بھلائی کا سوچے اور ایثار جیسا جذبہ اپنے اندر پیدا کرے اور ہمیشہ حسد کو برا سمجھ کر اس سے نفرت کرتا رہے۔
Allah aap ki mehnat per ajre azeem ata karai.
ReplyDelete